Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی

MORE BYاحمد عظیم آبادی

    کہتے ہیں جس کو زندگی

    موت بھی ہے حیات بھی

    ہے یہی کشمکش کا دن

    عیش و طرب کی رات بھی

    سوچو تو ہے یہ الغرض

    مایۂ جوہر و عرض

    ہے یہی اصل میں وجود

    ہے یہی ممکنات بھی

    اس کی نمود میں نہاں

    وحدت و کثرت جہاں

    اہل نظر کے روبرو

    ذات بھی ہے صفات بھی

    ہے یہی ابر نو بہار

    باد خزاں سے ہم کنار

    ہے یہی مہر نیمروز

    ذرۂ کائنات بھی

    اس سے ہے حسن کو غرور

    اس سے ہے عشق ناصبور

    وصل کی ہے کہانیاں

    ہجر کی واردات بھی

    اس سے جہاں میں شور و غل

    ہے یہ بہادروں کی مل

    اس سے ہیں در وا صلح کے

    جنگ کی اس سے گھات بھی

    عزم تسلط جہاں

    اس کی امنگ میں نہاں

    ہے یہی وجہ انقلاب

    مژدہ دہ ثبات بھی

    سوئے عمل سے ہے غلام

    حسن عمل سے ہے امام

    ہے یہ محرک فساد

    عامل صالحات بھی

    موت و حیات ہیں یہاں

    حسن عمل کے امتحاں

    زندگی ہی حیات ہے

    زندگی ہی ممات بھی

    کہتے ہیں جس کو زندگی

    موت بھی ہے حیات بھی

    فتح و ظفر کا ہے یہ دن

    جور و ستم کی رات بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے