عبداللّٰہ ثاقب کے اشعار
ابر بہار باد صبا اپنی راہ لیں
مجنوں کو کائنات کسی کام کی نہیں
جلتے دل کو رام کیا تو یاد آیا
الٹی سگریٹ راکھ ہوئی بے دھیانی میں
دست صبا کے ہاتھ میں کیا ہے بجز ہوا
خوش کن تو اس کو میری طبیعت بنائے گی
اب تو مرا شباب خزاؤں کی نذر ہے
اب چشم التفات کسی کام کی نہیں