Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

اکمل امام

اکمل امام کے اشعار

222
Favorite

باعتبار

فساد روکنے کم ظرف لوگ پہنچے ہیں

گھروں میں رہ گئے روشن ضمیر جتنے تھے

میرا سایہ بھی بڑھ گیا مجھ سے

اس سلیقہ سے گھٹ گیا ہوں میں

آرزو ٹیس کرب تنہائی

خود میں کتنا سمٹ گیا ہوں میں

نئی تحقیق نے قطروں سے نکالے دریا

ہم نے دیکھا ہے کہ ذروں سے زمانے نکلے

ہر ایک حرف سے جینے کا فن نمایاں ہو

کچھ اس طرح کی عبارت نصاب میں لکھیے

ذہن میں اجنبی سمتوں کے ہیں پیکر لیکن

دل کے آئینے میں سب عکس پرانے نکلے

زندگی کے بہت قریب نہ جا

فاصلہ کچھ تو اپنے دھیان میں رکھ

اکملؔ آج کا انساں کتنا بے تحمل ہے

دل میں کچھ خلش ابھری اور داغ دی سازش

اپنے احساس کی شدت کو بجھانے کے لئے

میں نئی طرز کے خوش فکر رسالے مانگوں

انگلیوں کے ہنر سے اے اکملؔ

شکل پاتی ہے چاک پر مٹی

Recitation

بولیے