Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akram Naqqash's Photo'

معاصر شاعروں میں شامل

معاصر شاعروں میں شامل

اکرم نقاش کے اشعار

531
Favorite

باعتبار

یہ پوچھ آ کے کون نصیبوں جیا ہے دل

مت دیکھ یہ کہ کون ستارہ ہے بخت میں

بدن ملبوس میں شعلہ سا اک لرزاں قرین جاں

دل خاشاک بھی شعلہ ہوا جلتا رہا میں بھی

بارہا تو نے خواب دکھلائے

بارہا ہم نے کر لیا ہے یقیں

جیسے پانی پہ نقش ہو کوئی

رونقیں سب عدم ثبات رہیں

رکھوں کہاں پہ پاؤں بڑھاؤں کدھر قدم

رخش خیال آج ہے بے اختیار پھر

عشق اک ایسی حویلی ہے کہ جس سے باہر

کوئی دروازہ کھلے اور نہ دریچہ نکلے

حیرت سے دیکھتا ہوا چہرہ کیا مجھے

صحرا کیا کبھی کبھی دریا کیا مجھے

کچھ تو عنایتیں ہیں مرے کارساز کی

اور کچھ مرے مزاج نے تنہا کیا مجھے

ہزار کارواں یوں تو ہیں میرے ساتھ مگر

جو میرے نام ہے وہ قافلہ کب آئے گا

جیوں گا میں تری سانسوں میں جب تک

خود اپنی سانس میں زندہ رہوں گا

میسر سے زیادہ چاہتا ہے

سمندر جیسے دریا چاہتا ہے

ہوا بھی چاہئے اور روشنی بھی

ہر اک حجرہ دریچہ چاہتا ہے

یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی

کوئی بھی اس جہان میں تیرے سوا نہیں

اندھا سفر ہے زیست کسے چھوڑ دے کہاں

الجھا ہوا سا خواب ہے تعبیر کیا کریں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے