aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1955 | علی گڑہ, انڈیا
گہرے سماجی شعور کی حامل کہانیاں لکھنے کے لیے جانی جاتی ہیں
جب سے اسِ باڈر پر ڈیو ٹی لگی تھی وہ بہت اداس تھا ۔اڑتی ہوئی گرم ریت ،جا بجا سخت ٹیلے ،اور گرم ہواؤں کی تپش ۔ اسےاپنا ٹھنڈا گھر ،گرم چولھا ، ہنستی مسکراتی بیوی اور کھلکھلاتے بچےٗ بہت یاد آتے تھے ۔وہ بس جیسے دن کاٹ رہا تھا ۔کبھی کبھی وہ منھ چھپا کر رویا
پھولدار ساری پہنے ہوئے وہ آہستہ آہستہ قدم اٹھاتی کھیت کی طرف آتی دکھائی دی، وجئی سر اٹھائے اسے دیکھتا رہا اور سوچتا رہا۔ "کا ہو منا کے ابا۔۔۔آج کھانا کھائے کھاتِر گھر کاہے نا ہی آئیو؟۔۔۔" گنگا نے اپنے سر پر سوتی، پرانی جگہ جگہ سے پیوند لگی ساری
لکھنؤ کے ایک پرانے محلے میں ہمارے کچھ عزیز رہتے تھے یا رہتے ہیں۔ کیونکہ بقول بشیر بدر انھیں میری کوئی خبر نہیں مجھے ان کا کوئی پتہ نہیں۔ یہ کا فی پہلے کی بات ہے۔ اس محلے میں ایک بہت بڑا پھاٹک ہوا کرتا تھا۔ جس کے اوپر دونوں طرف پتھر کی بڑی بڑی
’’صاحبزادی لوٹ کر گھر آ گئی ہیں ‘‘چچا نے ہاتھ دھوکر کھانے کے لئے تخت پر بیٹھتے ہوئی اطلاعاً زور سے کہا۔ روٹی کی ڈلیا کھولتے ہوئے چچی جان کا ہاتھ دم بھر کو کانپ گیا۔ ’’حد ہوتی ہے بےغیرتی کی۔ ہنہہ۔۔۔‘‘ چچا نے سالن کا ڈونگا اپنی طرف کھسکایا اور
آج پہلی بار یہ نہیں ہو ا۔۔۔ اب کی تو جب سے سیتا گھر آئی، اس کا یہی حال ہے۔ رات رات چیخ مار کر اٹھ جاتی ہے آنگن میں بھاگتی ہے کبھی چو کے میں جاکے چھپتی ہے اور کبھی زینہ کے نیچے دبکتی ہے۔ اس کی آواز میں ایسا درد ہوتا ہے کی سن لو تو رونا آئے۔ بڑی اماں
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books