انور معظم کے اشعار
وہ حبیب ہو کہ رہبر وہ رقیب ہو کہ رہزن
جو دیار دل سے گزرے اسے ہم کلام کر لو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہمیں بادہ کش درد تمنا
ہمیں پر بند ہے مے خانہ دل کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سب دکھاتے ہیں ترا عکس مری آنکھوں میں
ہم زمانے کو اسی طور سے محبوب ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آؤ دیکھیں اہل وفا کی ہوتی ہے توقیر کہاں
کس محفل کا نام ہے مقتل کھنچتی ہے شمشیر کہاں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آنکھوں میں گھل نہ جائیں کہیں ظلمتوں کے رنگ
جس سمت روشنی ہے ادھر دیکھتے رہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہجوم صبح کی تنہائیوں میں ڈوب گئے
وہ قافلے جو اندھیروں کی انجمن سے چلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دلوں کی آگ بڑھاؤ کہ لوگ کہتے ہیں
چراغ حسن سے روشن جہاں نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک آواز تو گونجی تھی افق تا بہ افق
کارواں گم ہے کہاں گرد سفر سے پوچھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دھواں اٹھتا نظر آتا ہے ہر سو
ابھی آباد ہے ویرانہ دل کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون رویا پس دیوار چمن آخر شب
کیوں صبا لوٹ گئی راہ گزر سے پوچھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وقت جھومے کہیں بہکے کہیں تھم جائے کہیں
کھل اٹھیں نقش قدم یوں کوئی دیوانہ چلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ ملا پر نہ ملا عشق کو انداز جنوں
ہم نے مجنوں کی بھی آشفتہ سری دیکھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ