aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1988 | کراچی, پاکستان
گوتم بودھ کہتا ہے ’’میں سچ کو ڈھونڈتا تھا حیران ہوتا تھا، جب متلاشی تھا سچ نہ ملا اور جب سچ ملا اور میں نے ادھر ادھر دیکھا میں نہیں تھا‘‘۔ گوتم بودھ اور وہ بھی شائد ایک ہی ناوکے سوار تھے، نہ معلوم منزلوں کے مسافر تو وہ بھی نہیں جانتا تھا کہ کون
دھوئیں کا مرغولا اس کے خیالات کی طرح دھیرے دھیرے فضاء میں گھومتا رہا اور پھر سرعت سے غائب ہو گیا۔۔۔ شائد غائب ہو گیا کا لفظ غلط ہے۔۔۔ نظر وں سے اوجھل ہو گیا مناسب لفظ ہے۔۔۔ ہاں اوجھل۔۔۔ جیسے یہ کمرہ اور اس کے باہری طرف جو کھڑکی کھلتی ہے اس سے پرے کہیں
وہ اگر چاہتا تو بہت آسان موت مر سکتا تھا۔۔۔ ہاتھ کی رگ کاٹ کر دھیرے دھیرے موت کو محسوس کر سکتا تھا یا پھر پسٹل کی ایک گولی یہ کام زیادہ بہتر طریقے سے سرانجام دیتی۔۔۔ لیکن خود کشی کے یہ طریقے اسے بالکل پسند نہیں آئے، نشہ آور ادویات میں امکانات کم
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books