Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Daood Mohsin's Photo'

داؤد محسن

1962 | داونگیرے, انڈیا

معاصر افسانہ نگاروں میں شامل

معاصر افسانہ نگاروں میں شامل

داؤد محسن کے اشعار

338
Favorite

باعتبار

زندگی ٹوٹ کے بکھری ہے سر راہ ابھی

حادثہ کہیے اسے یا کہ تماشا کہیے

بات تیرے نام کی ہونے لگی

دل میں میرے سنسنی ہونے لگی

رفاقتوں کا جہاں تار تار دیکھا ہے

وجود زیست کا اڑتا غبار دیکھا ہے

لمحہ لمحہ پکارے جاتے ہیں

کون دل کے قریب آتے ہیں

ضبط کی تھی شرط دل سے جانے کیوں

لمحہ لمحہ بیکلی ہونے لگی

میں چاہتا ہوں تمہیں اپنی زندگی کی طرح

مرے وجود پہ چھا جاؤ چاندنی کی طرح

اتنے فریب کھائے ہیں قربت میں یار کی

محسنؔ فریب اور بھی کھایا نہ جائے گا

کتنا عجیب تر ہے عقیدہ جناب کا

پتھر کی مورتوں سے وفا مانگ رہے ہو

ہر ایک شام سنور جائے گی مری محسنؔ

ہر ایک بات تمہاری ہے شاعری کی طرح

مسندیں تخت و تاج دستاریں

کون کس کے لئے لٹاتے ہیں

سارے جہاں میں قصے یہ مشہور ہو گئے

بھائی ہمارے منکر دستور ہو گئے

زخم دل داغ جگر داغ تمنا کی قسم

چاند سے پھول سے ڈر ہم کو یہاں ہوتا ہے

افسانہ درد و غم کا سنایا نہ جائے گا

اب زخم دل کسی کو دکھایا نہ جائے گا

کون اپنا ہے یہاں کون پرایا کہیے

کون دیتا ہے بھلا دکھ میں سہارا کہیے

نہیں ہے پاس کسی کا کسی کو اے محسنؔ

کہ آزما کہ انہیں بار بار دیکھا ہے

ہر طرف درد کا آہوں کا سماں ہوتا ہے

پانی جلتا ہے سمندر میں دھواں ہوتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے