فرحان سید کے اشعار
کسی بھی کام کا چھوڑا نہیں مجھے جس نے
وہ شخص آج مجھے ایک کام کہہ رہا ہے
جتنا تمہارا ظرف ہے مل جاؤں گا تمہیں
دریا بھی میرا روپ ہے قطرہ بھی دستیاب
ملتی نہیں ہے چیز کوئی بھی جگہ پہ اب
میں اپنے ہم سفر کی نفاست سے تنگ ہوں
اک صلیب وقت پر سید حمایت میں مری
جب کوئی بولا نہیں میں انتقاماً چپ رہا