Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hazin Ludhianvi's Photo'

حزیں لدھیانوی

حزیں لدھیانوی کے اشعار

نظر نہ آئی کبھی پھر وہ گاؤں کی گوری

اگرچہ مل گئے دیہات آ کے شہروں سے

تندیٔ سیل وقت میں یہ بھی ہے کوئی زندگی

صبح ہوئی تو جی اٹھے، رات ہوئی تو مر گئے

طلوع ہوگا ابھی کوئی آفتاب ضرور

دھواں اٹھا ہے سر شام پھر چراغوں سے

آؤ مل بیٹھ کر ہنسیں بولیں

نہیں معلوم کب جدا ہو جائیں

اتر کے نیچے کبھی میرے ساتھ بھی تو چلو

بلند کھڑکیوں سے کب تلک پکارو گے

جو پا لیا تجھے میں خود کو ڈھونڈنے نکلا

تمہارے قرب نے بھی زخم نارسائی دیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے