Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jigar Barelvi's Photo'

جگر بریلوی

1890 - 1976

جگرمرادآبادی کے ہمعصر،مثنوی "پیام ساوتری" کے لیے مشہور،"حدیث خودی "کے نام سے سوانح حیات لکھی

جگرمرادآبادی کے ہمعصر،مثنوی "پیام ساوتری" کے لیے مشہور،"حدیث خودی "کے نام سے سوانح حیات لکھی

جگر بریلوی کا تعارف

تخلص : 'جگر'

اصلی نام : شیام موہن لال

پیدائش : 01 Jan 1890 | بریلی, اتر پردیش

وفات : 04 Mar 1976 | میرٹھ, اتر پردیش

رشتہ داروں : مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی (استاد)

آج کیا جانے کیا ہے ہونے کو

جی بہت چاہتا ہے رونے کو

 

 
جگر بریلوی ایک باکمال شاعر، ادیب اور نقاد کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے نئے رنگ ومزاج کی شاعری کے ساتھ زبان وادب کے مسائل پر بھی بہت علمی اور تحقیقی سروکار کے ساتھ لکھا ہے۔ ان کی کتاب ’صحت زبان‘ نئے لسانی مسائل ومباحث سے آگاہ کرتی۔ 
جگر نے متعدد اصناف میں شاعری کی۔ خاص طور سے غزل، رباعی اور مثنوی ان کے پھرپور تخلیقی اظہار کا ذریعہ بنیں۔ جگر کی رباعیوں کا مجموعہ ’رس‘ کے نام سے شائع ہوا۔ 
جگر نے حدیث خودی کے نام سے اپنی سوانح حیات لکھی ۔ یہ سوانح جگر کے دلچسپ واقعات زندگی اور خوبصورت اسلوب بیان کی وجہ سے بہت مقبول ہوئی۔ مختلف موضوعات پر جگر کی اور بھی کئی کتابیں شائع ہوئیں۔ 
جگر(اصل نام شیام موہن لال) 1890 کو بریلی میں پیدا ہوئے تھے اور 1976 کو انتقال ہوا۔

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے