Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کامی شاہ کے اشعار

دیے کے اور ہواؤں کے مراسم کھل نہیں پاتے

نہیں کھلتا کہ ان میں سے یہ کس کی آزمائش ہے

ویسے تم اچھی لڑکی ہو

لیکن میری کیا لگتی ہو

میں اپنے دل کی کہتا ہوں

تم اپنے دل کی سنتی ہو

فقط غصہ پیے جاتے ہیں روز و شب کے جھگڑے میں

کوئی ہنگامہ کر سکتے جو وحشت راس آ جاتی

ہر ایک گام پہ رنج سفر اٹھاتے ہوئے

میں آ پڑا ہوں یہاں تجھ سے دور جاتے ہوئے

میں اڑتا رہتا ہوں نیلے سمندروں میں کہیں

سو تتلیوں کے لیے خواب لاتا رہتا ہوں

لے اڑا ہے ترا خیال ہمیں

اور ہم قافلے سے نکلے ہیں

Recitation

بولیے