Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Karamat Bukhari's Photo'

کرامت بخاری

کرامت بخاری کے اشعار

1.2K
Favorite

باعتبار

ہر سوچ میں سنگین فضاؤں کا فسانہ

ہر فکر میں شامل ہوا تحریر کا ماتم

پرواز میں تھا امن کا معصوم پرندہ

سنتے ہیں کہ بے چارہ شجر تک نہیں پہنچا

آہ تو اب بھی دل سے اٹھتی ہے

لیکن اس میں اثر نہیں ہوتا

میں کہ تیرے دھیان میں گم تھا

دنیا مجھ کو ڈھونڈھ رہی تھی

یاد نہ آنے کا وعدہ کر کے

وہ تو پہلے سے سوا یاد آیا

ایک نظر میں اس نے ہر اک دل کو جیت لیا

ایک نظر میں اس کے ہو گئے جانے کتنے لوگ

مدت سے محبت کے سفر میں ہوں کرامتؔ

لیکن ابھی چاہت کے نگر تک نہیں پہنچا

یہ بادل غم کے موسم کے جو چھٹ جاتے تو اچھا تھا

یہ پھیلائے ہوئے منظر سمٹ جاتے تو اچھا تھا

ضروری تو نہیں اک فصل گل ہو

جنوں کے اور بھی موسم بہت ہیں

گواہی کے لیے کافی رہے گا

میں اپنا خون منہ پہ مل رہا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے