کرار نوری کے اشعار
اعتراف اپنے گناہوں کا میں کرتا ہی چلوں
جانے کس کس کو ملے میری سزا میرے بعد
ہم کو بھی سر کوئی درکار ہے اب سر کے عوض
پتھر اک ہم بھی چلا دیتے ہیں پتھر کے عوض
کون ہو سکتا ہے آنے والا
ایک آواز سی آئی تھی ابھی
-
موضوع : استقبال
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ناکامیوں نے اور بھی سرکش بنا دیا
اتنے ہوئے ذلیل کہ خوددار ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ