Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khalid Iqbal Yasir's Photo'

خالد اقبال یاسر

1952 | پاکستان

خالد اقبال یاسر کے اشعار

671
Favorite

باعتبار

رہتی ہے ساتھ ساتھ کوئی خوش گوار یاد

تجھ سے بچھڑ کے تیری رفاقت گئی نہیں

لگتا ہے زندہ رہنے کی حسرت گئی نہیں

مر کے بھی سانس لینے کی عادت گئی نہیں

ہاں یہ ممکن ہے مگر اتنا ضروری بھی نہیں

جو کوئی پیار میں ہارا وہی فن کار ہوا

بھول جانا تھا جسے ثبت ہے دل پر میرے

یاد رکھنا تھا جسے اس کو بھلا بیٹھا ہوں

خود اپنی شکل دیکھے ایک مدت ہو گئی مجھ کو

اٹھا لیتا ہے پتھر ٹوٹے آئینے نہیں دیتا

زمانے کے دربار میں دست بستہ ہوا ہے

یہ دل اس پہ مائل مگر رفتہ رفتہ ہوا ہے

پلٹ کے آئے نہ آئے کوئی سنے نہ سنے

صدا کا کام فضاؤں میں گونجتے تک ہے

جیسی نگاہ تھی تری ویسا فسوں ہوا

جو کچھ ترے خیال میں تھا جوں کا توں ہوا

یہی بہت ہے کسی طرح سے بھرم ہی رہ جائے پیش دنیا

اگر میسر نہیں ہے بادہ خیال بادہ بھی کم نہیں ہے

آباد بستیاں تھیں فصیلوں کے سائے میں

آپس میں بستیوں کو ملاتا ہوا حصار

برا بھلا واسطہ بہر طور اس سے کچھ دیر تو رہا ہے

کہیں سر راہ سامنا ہو تو اتنی شدت سے منہ نہ موڑوں

انہیں در خواب گاہ سے کس لیے ہٹایا

محافظوں کی وفا شعاری میں کیا کمی تھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے