Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

خالد صدیقی

خالد صدیقی

غزل 4

 

اشعار 6

اک اور کھیت پکی سڑک نے نگل لیا

اک اور گاؤں شہر کی وسعت میں کھو گیا

بہت تنہا ہے وہ اونچی حویلی

مرے گاؤں کے ان کچے گھروں میں

یہ کیسی ہجرتیں ہیں موسموں میں

پرندے بھی نہیں ہیں گھونسلوں میں

جو آنکھ کی پتلی میں رہا نور کی صورت

وہ شخص مرے گھر کے اندھیرے کا سبب ہے

یوں اگر گھٹتے رہے انساں تو خالدؔ دیکھنا

اس زمیں پر بس خدا کی بستیاں رہ جائیں گی

کتاب 1

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے