میرضیا الدین ضیا کے اشعار
کون سے زخم کا کھلا ٹانکا
آج پھر دل میں درد ہوتا ہے
بھول کر بھی کبھی نہ یاد کیا
ہم ترے جی سے ایسے بھول گئے
جمع کر کے درد سارے تو نے پیدا دل کیا
کہہ تو اے دست قضا اس سے کیا حاصل کیا
رسوائیوں کی اپنی مجھے کچھ ہوس نہیں
ناصح پہ کیا کروں کہ مرا دل پہ بس نہیں