Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mehr Zarreen's Photo'

مہر زریں

1933 - 2014 | اندور, انڈیا

مہر زریں کے اشعار

دل میں مری وحشت نے پر جتنے نکالے تھے

میں نے انہیں بل دے کر زنجیر بنائی ہے

بستی میں بھی کچھ ایسے اندھیرے ہیں جہاں پر

جھلسے ہوئے جسموں کا شبستان ہیں سڑکیں

یہ عرش سے آنا تو آغاز محبت تھا

اب فرش پہ آئے ہیں انجام سے کھلیں گے

آپ جو چشم تر ہو گئے

سارے غم معتبر ہو گئے

روشن ہے درخشاں ہے ہر اشک غریبوں کا

بس ان کی بدولت ہی ہر گھر میں دوالی ہے

مقام آدمی کچھ کم نہیں ہے

فرشتوں سے تو کم آدم نہیں ہے

فنا کے ہوش فنا ہیں ہماری وحشت سے

وہ ہوں گے اور کہ جن پر فنا کا زور چلے

Recitation

بولیے