Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nadir Shahjahanpuri's Photo'

نادر شاہجہاں پوری

1890 - 1963

نادر شاہجہاں پوری کے اشعار

1.7K
Favorite

باعتبار

کسی سے پھر میں کیا امید رکھوں

مری امید تو یا رب تو ہی ہے

ننگ ہے راز محبت کا نمایاں ہونا

مر بھی جاؤں میں اگر تم نہ پریشاں ہونا

تجھے دیکھا ترے جلووں کو دیکھا

خدا کو دیکھ کر اب کیا کروں گا

مطلب کا زمانہ ہے نادرؔ کوئی کیا دے گا

مجھ سوختۂ قسمت کو دے گا تو خدا دے گا

جو بھی دے دے وہ کرم سے وہی لے لے نادرؔ

منہ سے مانگو تو خدا اور خفا ہوتا ہے

انسان کے دل کو ہی کوئی ساز نہیں ہے

کس پردہ میں ورنہ تری آواز نہیں ہے

پتھروں پہ نام لکھتا ہوں ترا

دیکھ تو او بت مری دیوانگی

بعد مرنے کے بھی ارمان یہی ہے اے دوست

روح میری ترے آغوش محبت میں رہے

رحمت حق کو نہ کر مایوس اپنے فعل سے

وہ بھلائی میں نہیں جو ہے برائی میں مزا

پھول کھلتے ہی تتلی بھی آئی

کیا کوئی دوستی پرانی ہے

بھرے رہتے ہیں اشک آنکھوں میں ہر دم

مری ہر سانس میں اب غم کی بو ہے

ہم دل فدا کریں کہ تصدق جگر کریں

جو بھی کہیں حضور وہی عمر بھر کریں

جل بجھوں گا بھڑک کے دم بھر میں

میں ہوں گویا دیا دوالی کا

تو ہی وہ پھول ہے جو ہے محبوب

پتے پتے کا ڈالی ڈالی کا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے