Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Naseer Ahmad Nasir's Photo'

نصیر احمد ناصر

1954 | راول پنڈی, پاکستان

نصیر احمد ناصر کے اشعار

لوگ پھرتے ہیں بھرے شہر کی تنہائی میں

سرد جسموں کی صلیبوں پہ اٹھا کر چہرے

جب پکارا کسی مسافر نے

راستے کھائیوں میں چیخ اٹھے

رات بھر خواب دیکھنے والے

دن کی سچائیوں میں چیخ اٹھے

خموشی جھانکتی ہے کھڑکیوں سے

گلی میں شور سا پھیلا ہوا ہے

ابھی وہ آنکھ بھی سوئی نہیں ہے

ابھی وہ خواب بھی جاگا ہوا ہے

ہوا گم صم کھڑی ہے راستے میں

مسافر سوچ میں ڈوبا ہوا ہے

محبت کے ٹھکانے ڈھونڈھتی ہے

بدن کی لا مکانی موسموں میں

فلسفے سارے کتابوں میں الجھ کر رہ گئے

درس گاہوں میں نصابوں کی تھکن باقی رہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے