ریشما زیدی کے اشعار
مجھ سے قفس کا دروازہ کیا ٹوٹے گا
پاؤں پڑی زنجیر میں کھوئی رہتی ہوں
پہلے تو تصویر بناتی ہوں تیری
پھر تیری تصویر میں کھوئی رہتی ہوں
-
موضوع : تصویر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جسم تھک ہار کے سو جاتا ہے ہر شب لیکن
ذہن کے واسطے بستر نہیں ہوتا کوئی
چلو خزاؤں میں ذکر بہار کرتے ہیں
کہ بے قرار طبیعت کو کچھ قرار آئے
اے کوزہ گر دے شکل مجھے اک چراغ کی
جس سے کسی دیار کو روشن میں کر سکوں
مری ہتھیلی پہ جو ہجر کی لکیریں ہیں
ترے وصال سے ہر وقت روکتی ہیں مجھے