Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Riyaz Latif's Photo'

ریاض لطیف

1964 | پونے, انڈیا

ممتاز مابعد جدید شاعر۔ گجرات میں مقیم

ممتاز مابعد جدید شاعر۔ گجرات میں مقیم

ریاض لطیف کے اشعار

یہیں پر ختم ہونی چاہیئے تھی ایک دنیا

یہیں سے بات کا آغاز ہونا چاہیئے تھا

کسی نے ہم کو عطا نہیں کی ہماری گردش ہے اپنی گردش

خود اپنی مرضی سے اس جہاں کی رگوں میں گرداب ہم ہوئے ہیں

زمین پھیل گئی ہے ہماری روح تلک

جہاں کا شور اب اندر سنائی دیتا ہے

خدا کی خموشی میں شاید ہو اس کا وجود

زمانہ ہوا نام اپنا پکارے ہوئے

بس لہو کی بوند تھی احساس میں

پھر اگایا دشت نے اک سر نیا

بعد میں رکھے سرابوں کے دیاروں میں قدم

پہلے وہ سانس کی سرحد پہ تو آ کر دیکھے

کبھی تو منظروں کے اس طلسم سے ابھر سکوں

کھڑا ہوں دل کی سطح پر خود اپنے انتظار میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے