Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tajdar Adil's Photo'

تاجدار عادل

1955 | پاکستان

تاجدار عادل کے اشعار

وہ اس کمال سے کھیلا تھا عشق کی بازی

میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک

تمہاری یاد بڑھی اور دل ہوا روشن

یہ ایک شمع اندھیرے نے خود جلا لی ہے

ہر مسافر کے ساتھ آتا ہے

اک نیا راستہ ہمیشہ سے

زخم کب کا تھا درد اٹھا ہے اب

اس کے جانے کا دکھ ہوا ہے اب

میری آنکھوں میں خواب ہیں جس کے

اس کی آنکھوں میں رت جگا ہے اب

ملا تھا ہجر کے رستے میں صبح کی مانند

بچھڑ گیا تھا مسافر سے رات ہونے تک

وہ جو دریا کے بیچ رہتا ہے

وہی پیاسا ملا ہمیشہ سے

دنیا بھر میں جتنے منظر اچھے ہیں

ان کا حسن اور شور ہوا کا تیرے نام

Recitation

بولیے