Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصی شاہ کے آڈیو

غزل

آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے

وصی شاہ

آنکھوں سے مری اس لیے لالی نہیں جاتی

وصی شاہ

اب جو لوٹے ہو اتنے سالوں میں

وصی شاہ

ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے

وصی شاہ

اپنا تو چاہتوں میں یہی اک اصول ہے

وصی شاہ

اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کر دو

وصی شاہ

اداس راتوں میں تیز کافی کی تلخیوں میں

وصی شاہ

اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا

وصی شاہ

باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا لیں تم کو

وصی شاہ

بھنور کی گود میں جیسے کنارہ ساتھ رہتا ہے

وصی شاہ

ترے فراق کے لمحے شمار کرتے ہوئے

وصی شاہ

دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے

وصی شاہ

دکھ درد میں ہمیشہ نکالے تمہارے خط

وصی شاہ

دکھ_درد کے ماروں سے مرا ذکر نہ کرنا

وصی شاہ

دیار_غیر میں کیسے تجھے سدا دیتے

وصی شاہ

فلک پہ چاند کے ہالے بھی سوگ کرتے ہیں

وصی شاہ

گلی میں درد کے پرزے تلاش کرتی تھی

وصی شاہ

میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند_رات ہے

وصی شاہ

کس قدر ظلم ڈھایا کرتے تھے

وصی شاہ

کسی کی آنکھ سے سپنے چرا کر کچھ نہیں ملتا

وصی شاہ

ہزاروں دکھ پڑیں سہنا محبت مر نہیں سکتی

وصی شاہ

نظم

مجھے ہر کام سے پہلے

وصی شاہ

خواب اور خوشبو

وصی شاہ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے