Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

زویا شیخ

1992 | لکھنؤ, انڈیا

زویا شیخ کے اشعار

خامشی کا سبب نہیں کچھ بھی

مجھ کو بس گفتگو سے نفرت ہے

وہ مری سادگی پہ مرتا ہے

مجھ کو گہنوں کی کیا ضرورت ہے

سنو آؤ نیا اک زخم بخشو

تمہارا ہجر بوڑھا ہو گیا ہے

خوددار خود پرست ہیں ضدی بلا کے ہیں

ہم جو گئے تو لوٹ کر واپس نہ آئیں گے

پھر یوں ہوا کہ زندگی اک بوجھ بن گئی

اک شخص میرے ہاتھ سے یک لخت کھو گیا

ہمیں اس سے جدا ہونا پڑا تھا

ہمارے بیچ دنیا آ گئی تھی

عشق ہے مجھ سے اسے یا کہ فقط ہمدردی

جب بھی وہ چھوڑ کے جاتا ہے پلٹ آتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے