Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zubair Qaisar's Photo'

زبیر قیصر

1975 | اٹک, پاکستان

زبیر قیصر کے اشعار

یہ نفسیاتی مریضوں کا شہر ہے قیصرؔ

کوئی سوال اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے

ترا جواب مرے کام کا نہیں ہے اب

کہ میں تو بھول چکا ہوں سوال ویسے ہی

تری تصویر اٹھائی ہوئی ہے

روشنی خواب میں آئی ہوئی ہے

میں اس کے جال میں آؤں گا دیکھنا قیصرؔ

وہ مجھ کو دھوکے سے گھر میں بلا کے مارے گا

صبح تک بے طلب میں جاگوں گا

آج تو بے سبب میں جاگوں گا

شکستہ خواب مرے آئینے میں رکھے ہیں

یہ کیا عذاب مرے آئنے میں رکھے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے