زبیر قیصر
غزل 17
اشعار 6
ترا جواب مرے کام کا نہیں ہے اب
کہ میں تو بھول چکا ہوں سوال ویسے ہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شکستہ خواب مرے آئینے میں رکھے ہیں
یہ کیا عذاب مرے آئنے میں رکھے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
صبح تک بے طلب میں جاگوں گا
آج تو بے سبب میں جاگوں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں اس کے جال میں آؤں گا دیکھنا قیصرؔ
وہ مجھ کو دھوکے سے گھر میں بلا کے مارے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ نفسیاتی مریضوں کا شہر ہے قیصرؔ
کوئی سوال اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے