Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

زائشہ عثمان

زائشہ عثمان کے اشعار

18
Favorite

باعتبار

کیسا یہ مرحلہ ہے کہ اک دوسرے سے ہم

کہنے کو آشنا ہیں مگر آشنا نہیں

بڑی ویرانی ہے دل کے شجر پر

محبت کے پرندے اڑ گئے کیا

ہر بات دل کی لب پہ نہیں لانا لازمی

کچھ گفتگو میں بھی ادب آداب چاہیے

کہاں تک ہم نباہیں زندگی تیرے مصائب سے

کہاں تک زیب دیتا ہے کسی کا با وفا ہونا

بجھنے نہیں دیا اسے فرقت کے بعد بھی

یادوں سے تیری دل کو فروزاں رکھا سدا

ناتواں شخص ہی پاتا ہے سزائیں اکثر

گو خطا‌ وار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

مفلسی پاؤں کی زنجیر تھی اور

رو برو آ کے ضرورت ٹھہری

تو نے سینے سے جنہیں آج لگا رکھا ہے

دل سے وہ لوگ ہی جائیں نہ اتر کس کو خبر

اے شخص تجھ سے ترک تعلق کا غم نہیں

غم یہ ہے میں نے خود کو ترے ساتھ کھو دیا

لوگ آئیں گے بہت چھوڑ کے جائیں گے بہت

ہر کسی کو نہ کلیجے سے لگا کر رکھیے

ہم کہ رکھتے ہیں آسماں کی طلب

اور اڑنے کا حوصلہ بھی نہیں

یہ الگ بات مجھے لوٹ کے آنا ہے یہیں

تیرگی مجھ کو مگر پھر بھی رہائی دے دے

زندگی ہم نے کی بسر کچھ یوں

شوق کچھ اور مشغلے کچھ اور

Recitation

بولیے