Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saghar Khayyami's Photo'

ساغر خیامی

1936 - 2008 | لکھنؤ, انڈیا

طنز و مزاح کے مقبول شاعر

طنز و مزاح کے مقبول شاعر

ساغر خیامی کے اشعار

2.8K
Favorite

باعتبار

مدت ہوئی ہے بچھڑے ہوئے اپنے آپ سے

دیکھا جو آج تم کو تو ہم یاد آ گئے

جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے

کتنا رنگین محبت ترا افسانہ ہے

آم تیری یہ خوش نصیبی ہے

ورنہ لنگڑوں پہ کون مرتا ہے

کتنے چہرے لگے ہیں چہروں پر

کیا حقیقت ہے اور سیاست کیا

اس وقت مجھ کو دعوت جام و سبو ملی

جس وقت میں گناہ کے قابل نہیں رہا

کون کہتا ہے بلندی پہ نہیں ہوں ساغرؔ

میری معراج محبت مری رسوائی ہے

آئی صدائے حق کہ یہی بند و بست ہیں

تیرے وطن کے لوگ تو مردہ پرست ہیں

کہتے تھے میچ دیکھنے والے پکار کے

استاد جا رہے ہیں شب غم گزار کے

دیکھے جو قیس حسن تو لیلیٰ کو بھول جائے

ہم کیا ہیں ریش حضرت مولانا جھول جائے

مہندی لگے وہ ہاتھ وہ مینا سی انگلیاں

ہم کو تباہ کر گئیں دلی کی لڑکیاں

اشارہ ہو تو میں رخ موڑ دوں زمانے کا

بنا دوں تم کو منیجر یتیم خانے کا

آئی آواز خداوند دیے دیتے ہیں

داخلہ تیرا جے این یو میں کئے دیتے ہیں

Recitation

بولیے