aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1896 - 1978 | قنوج, انڈیا
جن بزرگ کی کتھا میں آج آپ کو سنانا چاہتا ہوں ان کا نام مجھے کیا کسی کو بھی معلوم نہیں تھا۔ گاؤں بھر انہیں ’’تمہارے صاحب‘‘ کہتا تھا۔ اس کا قصہ یہ ہے کہ وہ لوگوں کو ’’تمہارے صاحب‘‘ کہہ کر مخاطب کیا کرتے تھے۔ یہی نہیں بلکہ انھوں نے اسے بات کی ٹیکن بنا لیا
پہلا منظر (حکیم صاحب کا مطلب، فرش بچھا ہے، مسند رکھا ہے، صدر خالی ہے۔ حکیم صاحب کا شاگرد مسند کا کونا دبائے بیٹھا قلم بنا رہا ہے ایک مریض داخل ہوتا ہے) مریض، آداب عرض ہے حکیم صاحب۔ شاگرد، آئیے آئیے، حکیم محلسرا میں ہیں، ابھی تشریف لاتے
ڈاک گاڑی اپنی پوری رفتار سے چل رہی تھی۔ مجھے معمولی سواری کی رفتار سے بھی وحشت ہوتی ہے اور ڈاک گاڑی کی تیزی سے تو اختلاج ہونے لگتا ہے۔ اکثر یہ خیال آتا ہے کہ اگر خدا نخواستہ میرے سفر کی سمت غلط ہو تو جتنی تیز یہ گاڑی چلے گی اتنا ہی میں منزل مقصود
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books