آداب اب وفا کے سکھائے نہ جائیں گے
آداب اب وفا کے سکھائے نہ جائیں گے
اب ناز بے وفا کے اٹھائے نہ جائیں گے
کیوں کر یوں پوچھتے ہو پشیمانیاں مری
صدمے ہوئے جو مجھ کو بتائے نہ جائیں گے
عہد وفا لٹی تو مروت بھی چل بسی
ہم سے تعلقات نبھائے نہ جائیں گے
پر کیف زندگی کبھی میری نہیں رہی
وہ زخم زندگی کے دکھائے نہ جائیں گے
یارب تو اب غریب کی سن لے دہائیاں
اب غم مزید مجھ سے اٹھائے نہ جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.