Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج شاید کوئی ملنے آیا یہاں

پرمود راجپوت

آج شاید کوئی ملنے آیا یہاں

پرمود راجپوت

MORE BYپرمود راجپوت

    آج شاید کوئی ملنے آیا یہاں

    آ رہا ہے نظر ایک سایا یہاں

    امتحاں اور لے گا خدا کس قدر

    مجھ کو اپنوں نے نت آزمایا یہاں

    نا خدا نے ڈبونے کی سازش ہی کی

    موج دریا نے مجھ کو بچایا یہاں

    کیا گلہ شہر میں ہم کریں غیر کا

    زخم اپنوں کی جانب سے آیا یہاں

    بھول ہوتی لکیروں کی تو غم نہ تھا

    اس نے ہاتھوں سے مجھ کو مٹایا یہاں

    ترک الفت کا ان سے گلہ کیا کریں

    دوش مجبوریوں کو لگایا یہاں

    اتنا آہٹ پہ ہو خوش نہ اے دل مرے

    کھڑکیوں کو ہوا نے ہلایا یہاں

    کن حسابوں کو لے کر تو بیٹھا ہے دل

    اس نے گھر کب کسی کا بسایا یہاں

    بات ہوتی نصیبوں کی تو ٹھیک تھی

    اس وفا کو انا نے ہرایا یہاں

    پیاس کو چھیڑ ساقی ہماری نہ تو

    مے کدوں کو ہمیں نے بسایا یہاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے