آؤ ہم تم دونوں مل کر دنیا کو ٹھکراتے ہیں
آؤ ہم تم دونوں مل کر دنیا کو ٹھکراتے ہیں
باہر سے زندہ رہتے ہیں اندر سے مر جاتے ہیں
جانے کب تک صورت نکلے چارہ گر کے آنے کی
تب تک اپنی سانسوں سے ہی زنجیریں پگھلاتے ہیں
اپنی مدہوشی کا عالم دیواروں نے دیکھا ہے
ہم اپنے دل کا پیمانہ خلوت میں چھلکاتے ہیں
تجھ کو کڑوی لگتی ہیں تو شاید کڑوی ہی ہوں گی
ہم تو بس تیری باتوں کو جیوں کا تیوں دہراتے ہیں
دنیا والوں سے کیا چرچا کرتے اپنے زخموں کا
وہ باتیں کرنے سے تو ہم خود سے بھی کتراتے ہیں
یوں تو تم کو برسوں پہلے ہم نے اپنا مان لیا
پھر بھی اب تک نام تمہارا لینے میں شرماتے ہیں
دنیا والے ہنستا گاتا چہرہ دیکھا کرتے ہیں
ان کو کیا معلوم کہ ہم بھی روتے ہیں جھنجھلاتے ہیں
ایک اکیلا دل دنیا کی ساری باتیں ایک طرف
اک چھوٹی سی کشتی لے کر طوفاں سے ٹکراتے ہیں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 48)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.