آپ تو چلتے بنیں گے دے کے جینے کی دعا (ردیف .. ہ)
آپ تو چلتے بنیں گے دے کے جینے کی دعا
زندگی جو حشر کر دے گی ہمارا اس کا کیا
روگ میرے دل کا تیرے دل کو بھی لگ جائے گا
چھوت کی بیماری ہے یہ مت مرے نزدیک آ
چھو کے گزرا تھا اسے پتھر صفت انساں کوئی
اور پھر دل ٹوٹ کر بکھرا بہ شکل آئنہ
چھیڑتے ہیں وصل کے لمحات میں ذکر فراق
لطف دیتا ہے انہیں ہم کو تڑپتے دیکھنا
گلستان خواب ہو یا زندگی کا کینوس
رنگ میری آنکھ کے بکھرے ہوئے ہیں جا بجا
ہے ہمارے جیسا کوئی اس ہجوم عام میں
گر کبھی خلوت میسر ہو تو دل سے پوچھنا
کہہ رہا تھا آپ کی آواز میں وہ سوز ہے
دور جیسے پربتوں پر گیت گاتی ساحرہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.