Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزو حسن کا شہکار بھی ہو جاتی ہے

سراج اعظمی

آرزو حسن کا شہکار بھی ہو جاتی ہے

سراج اعظمی

MORE BYسراج اعظمی

    آرزو حسن کا شہکار بھی ہو جاتی ہے

    اور کبھی نقش بہ دیوار بھی ہو جاتی ہے

    ہم تو لب سی لیں مگر اس کا مداوا کیا ہے

    خامشی خود لب گفتار بھی ہو جاتی ہے

    ریگزاروں کی کڑی دھوپ مسافر کے لیے

    عشرت سایۂ دیوار بھی ہو جاتی ہے

    گلشن عیش سے ہشیار کہ شاخ نسریں

    کبھی چلتی ہوئی تلوار بھی ہو جاتی ہے

    لوریاں دے کے خیالوں کو سلانے والو

    زندگی خواب سے بیدار بھی ہو جاتی ہے

    موت ویرانیٔ احساس کے سناٹے میں

    کبھی پازیب کی جھنکار بھی ہو جاتی ہے

    زندگی کو ہدف جبر بنانے والو

    زندگی برسر پیکار بھی ہو جاتی ہے

    شمع امید کے بجھنے سے نہ گھبراؤ سراجؔ

    تیرگی باعث انوار بھی ہو جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے