ایرے غیرے پہ کہاں اس کا پتہ کھلتا ہے
ایرے غیرے پہ کہاں اس کا پتہ کھلتا ہے
خود وہ کھلنے پہ اگر آئے بڑا کھلتا ہے
تم کبھی اس سے محبت کا تقاضا تو کرو
حرف امکان سے ہی باب دعا کھلتا ہے
کتنی آسانی سے کھلتی ہے پرت دنیا کی
کتنی مشکل سے ترا بند قبا کھلتا ہے
خاک کھلنا ہے مقدر کا ستارا اس پر
جس پہ بندہ نہیں کھلتا تو خدا کھلتا ہے
نام عباس سے ہی لوگ سمجھ جاتے ہیں
یہ وہ دروازہ ہے جو سوئے وفا کھلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.