Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب خوف ہے کچھ بات ہونے والی ہے

سنیل آفتاب

عجیب خوف ہے کچھ بات ہونے والی ہے

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    عجیب خوف ہے کچھ بات ہونے والی ہے

    گھروں کو لوٹ چلو رات ہونے والی ہے

    عجیب طرح کی اک کھلبلی ہے سانسوں میں

    نہ جانے کس سے ملاقات ہونے والی ہے

    ہمارا کام ہے چلنا ہمیں یے کب معلوم

    کہاں ہے صبح کہاں رات ہونے والی ہے

    نہ مجھ سے کوئی کرامات ہو سکی اب تک

    نہ مجھ سے کوئی کرامات ہونے والی ہے

    یہ سارا کھیل تو پہلے ہی ہو چکا ہے طے

    سو یہ بھی طے ہے کسے مات ہونے والی ہے

    تجھے خبر ہی نہیں ہے تجھے پتہ ہی نہیں

    جو واردات ترے ساتھ ہونے والی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 85)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے