اندروں سرسری اک شور اٹھا ہے مجھ میں
اندروں سرسری اک شور اٹھا ہے مجھ میں
آپ ہی کوئی بلا ہوں یا بلا ہے مجھ میں
آتش سوزاں میں تبدیل ہوئے جاتا ہے
اک شرارہ جو تہ خاک چھپا ہے مجھ میں
پشت پہ باندھ کے چلتی ہوں میں دشواری کو
غم دوراں ترا انبار لگا ہے مجھ میں
سانس لیتے ہوئے دم گھٹتا ہے مدھم مدھم
کیسی آلودہ زدہ پھیلی فضا ہے مجھ میں
جس کو میں چھوڑ کے آئی ہوں ابھی مقتل میں
اس پہ رونے کو عزادار پڑا ہے مجھ میں
میرا ہے شعر مگر مجھ کو ہی معلوم نہیں
یہ المناک صدا کس کی صدا ہے مجھ میں
سر منظر جو دکھا تھا وہ الگ تھا بالکل
پس منظر جو دکھا ہے وہ نیا ہے مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.