بہت برا ہوں مری جاں بہت برا ہوں میں
بہت برا ہوں مری جاں بہت برا ہوں میں
خلوص دیکھ مرا خود یہ کہہ رہا ہوں میں
کچھ اک برائیاں مجھ میں ازل سے ٹھہری ہیں
کچھ اس زمانے میں آ کر برا ہوا ہوں میں
یہ شاعری نہیں دراصل ایک پردہ ہے
بغیر شور کیے جس میں چیختا ہوں میں
اگر کسی کو ملوں تو مجھے خبر کر دے
پتا چلا ہے کہ کچھ دن سے گمشدہ ہوں میں
گزرتے وقت کی عادت ہے سب بدل دینا
جہاں کبھی میں زیادہ تھا اب ذرا ہوں میں
مجھے سمجھنا بھلا سب کی دسترس میں کہاں
کوئی کہانی میں تھوڑی ہوں فلسفہ ہوں میں
ذرا سا وقت ہے پھر وقت ہی بتائے گا
کہ سچ میں کون ہوں کیسا ہوں اور کیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.