تم چاہو کہ دنیا میں رہے نام کسی کا
تم چاہو کہ دنیا میں رہے نام کسی کا
کر سکتی ہے کیا گردش ایام کسی کا
ہے عشق جو مجھ کو رخ و گیسو سے کسی کے
پڑھتا ہوں وظیفہ سحر و شام کسی کا
کس کی شب عشرت سحر غم سے نہ بدلی
دیکھا نہ گیا چرخ سے آرام کسی کا
کہنے کو فقط بات ہی رہ جاتی ہے باقی
رکنے کو تو رکتا ہی نہیں کام کسی کا
ق
جا کر مری جانب سے جو درباں نے یہ کی عرض
آیا ہے کوئی سن کے بڑا نام کسی کا
کہنے لگا جا بھی مجھے کیا بحث کسی سے
کوئی ہو مری بزم میں کیا کام کسی کا
پھر دیکھے کوئی اشکؔ ستارے کی بلندی
جلوہ نظر آئے جو لب بام کسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.