Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کہا دکھ

عابدہ کرامت

ان کہا دکھ

عابدہ کرامت

MORE BYعابدہ کرامت

    زخم سینہ پہ لگتے ہیں لگتے رہیں

    اشک آنکھوں میں چھپتے ہیں چھپتے رہیں

    پر کئی زخم ایسے بھی دل پر لگے

    جن کو گنتے ہوئے خوف ڈسنے لگے

    میرے سینہ پہ بھی زخم ایسا ہے اک

    جس کا شکوہ کسی سے نہیں

    جس کا چرچا کہیں بھی نہیں

    میری اپنی بھی احساس کی راہ میں

    ذکر اس کا نہیں

    پھر بھی اس درد کی ٹیس سے

    جابجا اس بدن پر خراشیں لگیں

    خون رستا رہا

    زخم بڑھتا رہا

    ایک ننھا سا دکھ

    چپکے چپکے کہیں

    میری گہرائی میں

    میری تنہائی میں

    سر اٹھاتا رہا

    مجھ میں جلتا رہا

    ایک خوشبو جو مل نہ سکی

    اپنی کہہ نہ سکی میری سن نہ سکی

    اک کلی وہ جو کھلنے سے پہلے ہی مرجھا گئی

    جانے کس کی نظر کھا گئی

    سانس لینے سے پہلے ہی

    کمھلا گئی

    مجھ کو جھلسا گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے