Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک اداس

زیبا خان حنا

اک اداس

زیبا خان حنا

MORE BYزیبا خان حنا

    آج پھر شام سے پہلے ہی اتر آئے گا

    میرے چہرے پہ اک افسردہ اداسی کا سکوت

    رات بھر درد کی چادر میں لپیٹے خود کو

    صبح روشن ہے میں یہ کہہ کے دلاسے دوں گی

    چاند جب تھک کے ستاروں سے لپٹ جائے گا

    رات چپکے سے مری آنکھ میں ڈھل جائے گی

    پھر کہیں دور سے آتی ہوئی گمنام صدا

    بند کھڑکی کے کسی شیشے سے ٹکرائے گی

    رات کے بے کراں سناٹے سے وحشت کھا کر

    چند بکھرے ہوئے خوابوں کو میں یکجا کر کے

    اپنی آنکھوں سے کہیں دور چھپا آؤں گی

    میرے سینے پہ اذیت کا نشاں دے کر کے

    رات چپ چاپ دبے پاؤں گزر جاتی ہے

    اپنے بستر پہ پڑی ہولے سے کروٹ لے کر

    بھیگتے تکیے پہ سر رکھ کے میں آہستہ سے

    سوچتی ہوں کہ محبت کی حقیقت کیا ہے

    جن کے چہروں سے جھلکتی ہے تھکن راتوں کی

    کوری آنکھوں میں گزر جاتی ہیں راتیں جن کی

    اپنی آنکھوں میں وہ گمنام اداسی لے کر

    کیا فقط اشک بہانے کے لئے آتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے