Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے ہم راز

زیبا خان حنا

مرے ہم راز

زیبا خان حنا

MORE BYزیبا خان حنا

    میں بہت دیر سے دالان میں چپکی بیٹھی

    سرد دیوار سے سر اپنا ٹکا کر تجھ کو

    سوچتی ہوں کہ تو اس وقت کہاں پر ہوگا

    کسی جلتے ہوئے چولھے کی طرف ہاتھ بڑھائے

    یا کسی نرم سے کمبل میں ہی پیروں کو چھپائے

    کسی کونے میں کہیں پر تو اکیلا بیٹھا

    اپنی آنکھوں کے دریچوں کو مقفل کر کے

    مجھے لگتا ہے مجھے سوچ رہا ہوگا تو

    کہ وہ اس وقت کسی نظم میں کھوئی شاید

    مری تصویر سے موضوع سخن وا کرتی

    کسی پیچیدہ ضخامت سے بھرے ناول کے

    چند جملوں کی سماعت سے ہراساں ہو کر

    خود سے لڑتے ہوئے اوراق الٹتی ہوگی

    میں بھٹک کر کہیں اس اور نکل آؤں گا

    وہ یہی سوچ کے اب چھت پہ ٹہلتی ہوگی

    مرے ہونٹوں کے تبسم پہ فدا اک لڑکی

    مری آنکھوں کے اشاروں سے بہلنے والی

    جانے اب روٹھ کے وہ کیسے بہلتی ہوگی

    مرے ہمراز مری سوچ میں رہنے والے

    مرے رخسار پہ بہتے ہوئے پانی کی قسم

    آ مجھے دیکھ ترے ہجر میں کیا حال ہوا

    وہ جو نظموں سے سخن کرتی بہل جاتی تھی

    جو کبھی گرتی تو خود گر کے سنبھل جاتی تھی

    جس کو ہنستے ہوئے چہروں سے محبت تھی کبھی

    جس کی رنگین طبیعت کا تھا شیدائی تو

    اس نے سورج کی شعاعوں سے عداوت کر لی

    اپنی رنگین مزاجی سے بغاوت کر لی

    سرد راتوں میں وہ بے خوف جگا کرتی ہے

    اب اجالوں میں اندھیروں کی دعا کرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے