رشتے کی زنجیر
دل کی گہرائی سے میں نے چاہا تجھے
اپنے خوابوں کی دنیا تجھے سونپ دی
بے نیازانہ تو مثل شمع سحر
میری حالت سے بے فکر جلتی رہی
اور
آنکھوں کا کاجل پگھلتا رہا
قربتوں میں بھی تھے اس قدر فاصلے
دونوں ملتے رہے اجنبی کی طرح
کتنے دن آئے اور آ کے جاتے رہے
میری جانب سے اظہار الفت نہیں
تیری جانب سے کوئی اشارا نہیں
میں نے سمجھا تری بے رخی دیکھ کر
تیرے دل میں ہی جیسے حرارت نہیں
مجھ سے رشتہ نہیں
کچھ تعلق نہیں کچھ محبت نہیں
اور تجھ سے مرا پیار یک طرفہ ہے
دن گزرتے رہے
اور پھر
میں نے دیکھا جو کل کاپیوں پر تری
نام لکھ لکھ کے اپنا مٹایا ہوا
یہ یقیں آ گیا
درد دل یہ مرا صرف میرا نہیں
بلکہ تیرا بھی ہے
راہ الفت میں تو بھی مرے ساتھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.