صبح کی پہلی کرن
شام اتری آسماں کی سیڑھیوں سے تو تری یاد آئی ہے
صبح کی پہلی کرن
دیکھ میری ذات کے تاریک بن میں کس قدر تنہائی ہے
صبح کی پہلی کرن
باغ نادیدہ سے یوں گمنامیوں کے پھول چننا چھوڑ دے
گیلی گیلی سبز سی اس گھاس پر
یوں ٹہلنا چھوڑ دے
رات کا در توڑ دے
صبح کی پہلی کرن
جلدی جلدی آسماں کی سیڑھیاں نیچے اتر
اور میری ذات کے تاریک بن کی سیر کر
ڈھونڈ اس تاریک بن میں شادمانی کا ہرن
صبح کی پہلی کرن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.