کربل کے جاں نثاروں پہ میرا سلام ہو
کربل کے جاں نثاروں پہ میرا سلام ہو
ابن علی کے پیاروں پہ میرا سلام ہو
میرا سلام عون و محمد کے واسطے
زینب کے شیر خواروں پہ میرا سلام ہو
خوں دے کے سرخ رو کیا دین متین کو
مسلم کے بے سہاروں پہ میرا سلام ہو
نکلی جو بے کراں علی اصغر کے حلق سے
ان خون کی پھواروں پہ میرا سلام ہو
چھلنی ہوا ہے تیروں سے مشکیزہ ہائے ہائے
تشنہ لبی کے ماروں پہ میرا سلام ہو
میرا سلام حضرت عباس کے لئے
زہرہ کے دل فگاروں پہ میرا سلام ہو
چھینے گئے جو زینب و بانو کے کان سے
ان سارے گوشواروں پہ میرا سلام ہو
میرا سلام عابد بیمار کے لئے
صغریٰ کی ان پکاروں پہ میرا سلام ہو
کوفہ کے ریگزاروں سے کربل کی خاک تک
بکھرے ہوئے ستاروں پہ میرا سلام ہو
میرا سلام شبر و شبیر کے لئے
یعنی نبی کے پیاروں پہ میرا سلام ہو
اپنوں میں رہ کے نورؔ جو کہلائے اجنبی
ان سارے بے سہاروں پہ میرا سلام ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.