aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",OXaX"
فرحت احساس
born.1950
شاعر
اقصیٰ فیض
born.1995
احساس مرادآبادی
منوج احساس
born.1983
سپنا احساس
بیگ احساس
born.1948
مصنف
اقصی لیاقت
احساس مگہری
لیونارڈ ام شف
1915 - 1971
ٰشیخ عبدالوہاب اقصی
اقصیٰ نیاز
مدیر
سیرگئی اکساکوف
مکتبہ الاقصیٰ، حیدرآباد
ناشر
احساس ایجوکیشنل ایند ویلفیئر فاؤنڈیشن ٹرسٹ، لکھنؤ
بزم احساس ادب، لکھنؤ
اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوںاب میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں
خندہ زن کفر ہے احساس تجھے ہے کہ نہیںاپنی توحید کا کچھ پاس تجھے ہے کہ نہیں
قلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیںکچھ بھی پیغام محمد کا تمہیں پاس نہیں
نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتیمگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں
راہ چلتے ہوئے اکثر یہ گماں ہوتا ہےوہ نظر چھپ کے مجھے دیکھ رہی ہو جیسے
علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پر ان کی ادبی تخلیقات کا مطالعہ کریں
شاعری میں احساس کو مختلف سطحوں پربرتا گیا ہے ۔ تخلیقی زبان کی بڑی بات یہ ہوتی ہے کہ اس میں لفظ اپنے لغوی معنی سے کہیں آگے نکل جاتا ہے اورمعنی ومفہوم کی ایک ایسی دنیا آباد کرتا ہے جسے صرف حواس کی سطح پردریافت کیا جاسکتا ہے ۔ یہ احساس خود تخلیق کاربھی ہے اوراس کے قاری کا بھی ۔ ان شعروں میں دیکھئے کہ ایک شاعر اپنی حسی قوت کی بنیاد پرزندگی کے کن نامعلوم گوشوں اور کفیتوں کو زبان دیتا ہے ۔ احساس کی شدت کسی بڑے فن پارے کی تخلیق میں کیا کردار ادا کرتی ہے اس کا اندازہ ہمارے اس انتخاب سے ہوتا ہے ۔
پطرس کے مضامین
پطرس بخاری
مضامین
اردو کی آخری کتاب
ابن انشا
نثر
زاویہ
اشفاق احمد
دل دریا سمندر
واصف علی واصف
غبار خاطر
ابوالکلام آزاد
فن مضمون نگاری
آفتاب اظہر صدیقی
مضامین/ انشائیہ
بیگمات کے آنسو
خواجہ حسن نظامی
مجموعہ محمد حسن عسکری
محمد حسن عسکری
چراغ تلے
مشتاق احمد یوسفی
بقول زردشت
فرید رش نطشے
فلسفہ
لفظوں کی انجمن میں
سید حامد حسین
زبان
مسجد سے مے خانے تک
عامر عثمانی
اردو گلستاں
شیخ سعدی شیرازی
میں اکثر سوچتا ہوں پھول کب تکشریک گریۂ شبنم نہ ہوں گے
اک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کےاب تک رکا ہوا ہوں وہیں رات روک کے
روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئےعشق میں وقت کا احساس نہیں رہتا ہے
فراقؔ اکثر بدل کر بھیس ملتا ہے کوئی کافرکبھی ہم جان لیتے ہیں کبھی پہچان لیتے ہیں
اپنی حالت کا خود احساس نہیں ہے مجھ کومیں نے اوروں سے سنا ہے کہ پریشان ہوں میں
اس تماشے میں الٹ جاتی ہیں اکثر کشتیاںڈوبنے والوں کو زیر آب مت دیکھا کرو
بھڑکائیں مری پیاس کو اکثر تری آنکھیںصحرا مرا چہرا ہے سمندر تری آنکھیں
عہد نبھانے کی خاطر مت آناعہد نبھانے والے اکثر
خدا ایسے احساس کا نام ہےرہے سامنے اور دکھائی نہ دے
چکلوں ہی میں آ کر رکتی ہے فاقوں سے جو راہ نکلتی ہےمردوں کی ہوس ہے جو اکثر عورت کے پاپ میں ڈھلتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books