aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آسمان"
مرزا آسمان جاہ انجم
شاعر
مطبع آسما نجاہی
ناشر
ادارئہ آسان اردو، حیدرآباد
موسسہ چاپ و انتشارات آستان، تہران
کتبخانہ مرکزی آستان قدس رضوی
یوں جو تکتا ہے آسمان کو توکوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
اپنا رشتہ زمیں سے ہی رکھوکچھ نہیں آسمان میں رکھا
پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہےزمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے
واقف کہاں زمانہ ہماری اڑان سےوہ اور تھے جو ہار گئے آسمان سے
بارش کا لطف یا تو آپ بھیگ کر لیتے ہوں گے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرتی ہوئی بوندوں اور چمک دار آسمان کو دیکھ کر، لیکن کیا آپ نے ایسی شاعری پڑھی ہے جو صرف برسات ہی نہیں بلکہ بے موسم بھی برسات کا مزہ دیتی ہو ؟ ۔ یہاں ہم آپ کے لئے ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو برسات کے خوبصورت موسم کو موضوع بناتی ہے ۔ اس برساتی موسم میں اگر آپ یہ شاعری پڑھیں گے تو شاید کچھ ایسا ہو، جو یادگار ہوجائے۔
آسمان
آسمان میں کوندنے والی بجلی کواس کی اپنی شدت، کرختگی اورتیزچمک کی صفات کی بنا پرکئی صورتوں میں استعاراتی سطح پراستعمال کیا گیا ہے ۔ بجلی کا کوندنا محبوب کا مسکرانا بھی ہے کہ اس میں بھی وہی چمک اورجلا دینےکی وہی شدت ہوتی ہے اوراس کی مشابہت ہجربھوگ رہےعاشق کے نالوں سے بھی ہے۔ شاعری میں بجلی کا مضمون کئی اورتلازمات کے ساتھ آیا ہے، اس میں آشیاں اورخرمن بنیادی تلازمے ہیں۔ بجلی کی کرداری صفت خرمن اورآشیانوں کوجلانا ہے۔ ان لفظیات سےقائم ہونے والا مضمون کسی ایک سطح پرٹھہرانہیں رہتا بلکہ اس کی تعبیراورتفہیم کی بے شمارسطحیں ہیں ۔
आसमानآسمان
sky, heaven
आकाश
پہلا آسمان
نواز دیوبندی
مجموعہ
آٹھواں آسمان بھی نیلا ہے
غلام محمد قاصر
کھڑکی بھر آسمان
اسد محمد خاں
مٹی میں آسمان
شکیل اعظمی
عباس تابش
سات آسمان اور ان کی بلندیاں
محمد عیسیٰ اعظمی
سائنس
کاغذ پر آسمان
شکیل جمالی
آدھا آسمان
رئیس فاطمہ
کہانیاں/ افسانے
کئی چاند تھے سر آسماں
رشید اشرف خان
ناول تنقید
آسمان
بشیر بدر
آسمان روشن ہے
کرشن چندر
ناول
آسان عروض
ڈاکٹر اعظم
علم عروض / عروض
جلے ہوئے آسمان کے پرندے
زاہد امروز
نظم
نزول آیات فرقان بسکون زمین و آسمان
پیر محمد شاہ
سات آسمان
اسلم فرخی
خاکے/ قلمی چہرے
تم اہل حرف کہ پندار کے ثناگر تھےوہ آسمان ہنر کے نجوم سامنے ہیں
پکارتی ہیں فرصتیں کہاں گئیں وہ صحبتیںزمیں نگل گئی انہیں کہ آسمان کھا گیا
تو آسمان کی صورت ہے گر پڑے گا کبھیزمیں ہوں میں بھی مگر تجھ کو آسرا دوں گا
یہ آسمان یہ زمیںنظارہ ہائے دل نشیں
امرتسر سے اسپیشل ٹرین دوپہر دو بجے کو چلی اور آٹھ گھنٹوں کے بعد مغل پورہ پہنچی۔ راستے میں کئی آدمی مارے گیے۔ متعدد زخمی ہوئے اور کچھ ادھر ادھر بھٹک گیے۔ صبح دس بجے۔۔۔ کیمپ کی ٹھنڈی زمین پر جب سراج الدین نے آنکھیں کھولیں اور اپنے چاروں طرف...
کرتے ہو مجھ کو منع قدم بوس کس لیےکیا آسمان کے بھی برابر نہیں ہوں میں
دیکھے ہیں ہم نے دور کئی اب خبر نہیںپاؤں تلے زمین ہے یا آسمان ہے
صبح سویرے جب وہ اٹھ کر بالکونی میں آتی تو ایک عجیب سماں نظر آتا۔ دھندلکے میں انجنوں کے منہ سے گاڑھا گاڑھا دھواں نکلتا تھا اور گدلے آسمان کی جانب موٹے اور بھاری آدمیوں کی طرح اٹھتا دکھائی دیتا تھا۔ بھاپ کے بڑے بڑے بادل بھی ایک شور کے...
یہ آسمان یہ تارے یہ راستے یہ ہواہر ایک چیز ہے اپنی جگہ ٹھکانے سے
اس بو نے اس لڑکی کو اور اور رندھیر کو ایک رات کے لیے آپس میں حل کر دیا تھا۔ دونوں ایک دوسرے کے اندر داخل ہو گیے تھے۔ ، عمیق ترین گہرائیوں میں اتر گیے تھے؛جہاں پہنچ کر وہ ایک خالص انسانی لذت میں تبدیل ہو گیے تھے۔ ایسی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books