aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ارتکاز"
ارتکاز افضل
born.1952
مصنف
فیصل امتیاز خان
born.2001
شاعر
سید امتیاز علی تاج
1900 - 1970
امتیاز خان
born.1989
امتیاز ساغر
حجاب امتیاز علی
1908 - 1999
امتیاز علی عرشی
1904 - 1981
نکہت بریلوی
born.1935
لطف النسا امتیاز
born.1761
راز رامپوری
1883 - 1918
امتیاز کاوش
born.2003
امتیاز احمد قمر
1944 - 1993
اعتزاز احسن
عشرت رحمانی
1910 - 1992
امتیاز انجم
born.2000
بہت سے زخم تھے اب صرف اک زخملہو میں ارتکاز آنے لگا ہے
خیر ایڈیسن کی بساط ہی کیا تھی، برک نے پوری کتاب اسی موضوع پر لکھی ہے کہ خوب صورتی کو کیسے پہچانیں۔ وہ خود کہتا ہے کہ ’’میری اس چھان بین کا مقصد یہ پتہ لگانا ہے کہ کیا ایسے کوئی اصول ہیں جو انسانی تخئیل پر یک ساں طریقے...
ناول نگاری کافی دنوں تک اعتبار فن سے محروم رہی لیکن بورژوا نظام کے عروج نے اس کے آرٹ کی حصار بندی کی۔ ناول اور حقیقت نگاری کے ضمن میں لکھتے ہوئے رالف فاکس نے اس طرف بھی خاصی توجہ دی ہے۔ فن ناول نگاری کو موجودہ صورت و سیرت...
اوپر کہا گیا کہ اقبالؔ حالیؔ کے فکری میلان اور غالبؔ کے فنی طریقہ کار کو توسیع دیتے ہیں۔ حالیؔ کا فکری میلان انہیں نظم کی طرف لے گیا۔ اقبالؔ کے یہاں غزلوں کی خاصی تعداد اور اس کے ایک خاص اسلوب کی وجہ سے اور پھر ان کی نظموں...
بودلیر، ورلن اور رین بو تمثیلیت پرست تحریک کو جس جگہ چھوڑ گئے تھے، وہ ایک بند گلی کی طرح تھی۔ ایک فرانسیسی ادیب کہتا ہے، ’’میرے چاروں طرف بہت سارے لوگ ہیں، لیکن دیکھوٍٍ! میں ہمیشہ اپنے ہی سے بات کرتا رہتا ہوں۔‘‘ اپنی ذات کے اندر اس گریز...
ریختہ نے قارئین کی سہولت کے لئے صحافت کے ذخیرہ سے چند اچھی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جو صحافت کے آغاز و ارتقاء اور اس کی تفصیلی معلومات کے لئے معاون ہیں۔
ناصر کاظمی کی پیدائش ۱۹۲۳ کو انبالہ میں ہوئی ۔ جدید شاعروں میں ناصر کاظمی کا نام بہت اہمیت کا حامل ہے ۔انھوں نے اپنی شاعری میں ہجرت اور تقسیم ملک کے دکھ درد کو پوری طرح جذب کر لیا ہے ۔ چھوٹی بحروں میں خوبصورت اشعار کی تخلیق ناصر کاظمی کا طرّۂ امتیاز ہے ۔ ان کے زمانے کے تقریباً تمام بڑے گلوکاروں نے ان کی غزلوں کو آواز دی ہے۔
انسانی ذہن سوچتا ہے اس لئے وہ سوال بھی بناتا ہے۔ سوال کا تناظرخود انسان کی ذات بھی ہے، دنیا اوراس کے معاملات بھی۔ کبھی سوال کا جواب مل جاتا ہے اور کبھی خود جواب ایک سوال بن جاتا ہے۔ یہی عمل اپنے وسیع مفہوم میں انسانی ارتقا ہے۔ سوال سے وابستہ اورکئی تناظر ہیں جن کا دلچسپ اظہار ہمارا یہ انتخاب ہے۔
मिक़्नातीसी-इर्तिकाज़مِقناطِیسی اِرتِکاز
(طبیعیات) امالہء مقناطیسی ، مقناطیسی کشش
حسب معمول
مجموعہ
شمارہ نمبر-003، 0004
سیما شکیب
Apr, May, Jun 2022ارتکاز
شمارہ نمبر 001، 002
راغب شکیب
ارتکاز
حسب مقدور
حسب مراتب
رئیس فاطمہ
خواتین کی تحریریں
ف س اعجاز
مقالات/مضامین
شمارہ نمبر۔022
ارتقاء، کراچی
شمارہ نمبر۔026
شمارہ نمبر۔023
شمارہ نمبر۔039
کتابی سلسلہ-030
حسن عابد
Sep 2001ارتقاء، کراچی
003,004
Apr, May, Jun 2002ارتکاز
دوسری تحریر ۱۹۶۷ء کی ہے۔ اسے ’لفظ ومعنی‘کے صفحات ۷۴ اور ۷۵ پر ملاحظہ کیجیے، ’’یہ تکنیک (مختلف الوزن ٹکڑوں کو ایک ہی نظم یا شعر میں استعمال کرنا) اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہے جب پوری نظم کی ترتیب الفاظ نثر کی طرح فطری ہو اور سادہ ہو۔۔۔ نظم...
ہر شخص یہ جانتا ہے اور تسلیم کرتا ہے کہ مدہوش بنانے والی چیزوں کا استعمال باعث ہے ضمیر کی ٹیسیں، اور یہ کہ زندگی کے غیر اخلاقی رستوں پر چلتے وقت مدہوش بنانے والی اشیاء کا استعمال صرف اس لئے کیا جاتا ہے کہ ضمیر کو کند بنا دیا...
’’بھی‘‘ صحیح جگہ لگا دیجئے اور ’’دنیا میں‘‘ کاٹ دیجیے تو کم از کم معنی کے اعتبار سے مصرع پورا ہے۔ اب وزن پورا نہیں ہوتا تو مجبوراً آپ کچھ نہ کچھ اور رکھیں گے۔ لہٰذا دنیا میں، الہ آباد میں، دلی میں، کچھ بھی لگا دیجئے۔ لیکن اس سے...
بڑا شاعر اپنا کوئی اسکول قائم نہیں کرتا، یہ بات عجیب ضرور ہے لیکن اتنی عجیب نہیں جتنی یہ حقیقت کہ بڑے شاعر کی آنکھ بند ہوتے ہی جو شعری اسلوب نمودار ہوتا ہے، وہ اس کے اسلوب کی تقریباً ضد ہوتا ہے، اور اگر ضد نہیں ہوتا تو اس...
لارنس کے بر عکس منٹو ایک انتہائی خود سر اور ضدی طبیعت کا مالک تھا اور یہ سمجھتا تھا کہ اگر اس کے الفاظ یا اظہار کے بعض پیرایے قارئین کے ایک حلقے کی پریشانی کا سبب بنتے ہیں تو یہ قصور خود ان قارئین کا ہے۔ سچائی کے اظہار...
ہے ارتکاز ذات میں وقفہ ذرا سی دیرٹوٹا نہیں ہے رابطہ لو سے چراغ کا
نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم فانیؔ کے اس زاویہ نگاہ کی بہر حال اہمیت ہے مگر اس سے زیادہ اہمیت فانیؔ کے فن کی ہے جس کا پورا اعتراف ابھی تک نہیں ہوا ہے۔ فانیؔ نے میرؔ سے اظہار کا سلیقہ سیکھا اور غالبؔ سے اس میں...
’’میری ہر نظم کو پیکروں کا ایک جمگھٹ درکار ہوتا ہے کیوں کہ اس کا مرکز ہی پیکروں کا جمگھٹ ہے۔ میں ایک پیکر تعمیر کرتا ہوں (گوکہ تعمیر کا لفظ یہاں مناسب نہیں) بلکہ یہ کہنا بہتر ہوگا کہ شاید میں حسی سطح پر اپنے اندر ایک پیکر کی...
نقاد پہلی بات تو یہ کہ اصناف کی درجہ بندی کی بحث کوئی میری ایجاد نہیں۔ اس کی ابتداارسطو سے ہوتی ہے۔ مشرق میں امیر عنصر المعالی نے اس پر بڑے اعتماد اور عمق سے لکھا ہے۔ نثر اور نظم کے مدارج اور امتیاز پر سنسکرت شعریات میں بھی خوب...
بہر حال، سوال اٹھ سکتا ہے کہ اگر نثر ترقی یافتہ ذہن کی تخلیق ہو تو یہ شاعری سے اسفل کیوں کر ہوئی؟ شاعری تو غیر مہذب وحشی قبائل کے بھی بس میں آ جاتی ہے۔ بھیلوں اور گونڈوں کے یہاں بھی اعلیٰ شاعری کے نمونے مل جائیں گے، لیکن...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books