aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بغل"
بال موہن پانڈے
born.1998
شاعر
بکل دیو
born.1980
بمل کرشن اشک
1924 - 1982
بال مکند بے صبر
1812/13 - 1885
بال سوروپ راہی
born.1936
ارن کولٹ کر
1932 - 2004
رینو بہل
born.1958
مصنف
بال گنگا دھر تلک جی مہاراج
بال کرشن
یوگیندر بہل تشنہ
born.1928
بول سمراٹ پرناداس
بمل جین
مدیر
ڈاکٹر بمل پرساد
بال کرشن چترویدی
ناشر
بابو بال مکند گپتا
نیست پیغمبر ولیکن در بغل دارد کتابکیا بتاؤں کیا ہے کافر کی نگاہ پردہ سوز
حقہ صراحی جوتیاں دوڑیں بغل میں مارکاندھے پہ رکھ کے پالکی ہیں دوڑتے کہار
’’اوئی خدا خیر کرے! بوا پورے دس سال نگل رہی ہو۔ اللہ رکھے خالی کے مہینے میں پورے پچاس بھر کے۔۔۔‘‘ اللہ! بے چاری امتیاز پھپو بول کے پچھتائیں۔ شجاعت ماموں کی پانچ بہنیں ایک طرف اور وہ نگوڑی ایک طرف۔ اور ماشاء اللہ پانچوں بہنوں کی زبانیں بس کندھوں...
بھلا ہی بیٹھے جب اہل حرم تو اے مجروحؔبغل میں ہم بھی لیے اک صنم کا ہاتھ چلے
ہلکو اٹھا اور گڈھے میں ذرا سی آگ نکال کر چلم بھری۔ جبرا بھی اٹھ بیٹھا۔ ہلکو نے چلم پیتے ہوئے کہا، ’’پئے گا چلم؟ جاڑا تو کیا جاتا ہے ہاں ذرا من بہل جاتا ہے۔‘‘ جبرا نے اس کی جانب محبت بھری نگاہوں سے دیکھا۔ ہلکو نے کہا۔ ’’آج...
فلم اور ادب میں ہمیشہ سے ایک گہرا تعلق رہا ہے ،اگر بات ہندوستانی فلموں کی ہو تو ان میں استعمال ہونے والی زبان، ڈائلوگز ، اسکرین رائٹنگ اور نغموں میں اردو کا ہمیشہ سے بول بالا رہا ہے جو اب تک جاری ہے۔ آج اس کلیکشن میں ہم نے راجہ مہدی علی خان کے کچھ مشہورنغموں کو شامل کیا ہے ۔ پڑھئے اور کلاسیکل گانوں کا لطف لیجئے۔
تصویر پر شاعری معانی وموضوعات کے بہت سے علاقوں کو گھیرے ہوئے ہے ۔ تصویر کو اس کی خوبصورتی، خاموشی، تأثرات کی عدم تبدیلی اور بہت سی جہتوں کے حوالے سے شاعری میں استعمال کیا گیا ہے ۔ تصویر مہربان بھی ہے اور نامہربان بھی ۔ ایک طرف تو وہ کسی اصلی چہرے کا بدل ہے دوسری طرف اس میں دیکھنے والے کی تمام تر دلچسپی اور توجہ کے باوجود کسی قسم کا کوئی رد عمل نہیں ہے ۔ اس لئے تصویر دور ہونے اور قریب ہونے کے بیچ ایک عجیب کشمکش پیدا کرتی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب پڑھئے۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
बग़लبغل
armpit, side
شرح بال جبریل
خواجہ حمید یزدانی
شرح
بال جبریل
یوسف سلیم چشتی
علامہ اقبال
شاعری
عربی بول چال
محمد امین
لسانیات
میٹھے بول میں جادو ہے
ڈیل گارنیگی
ترجمہ
جان غزل
مطالب بال جبریل
غلام رسول مہر
مجموعہ
سرائیکی، اردو، انگریزی بول چال
عاصمہ ظہور
مرتب
فارسی بول چال
محمد عبید اللہ
لغات و فرہنگ
امر بیل
بانو قدسیہ
افسانہ
سریلے بول
عظمت اللہ خاں
نظم
خواتین کی تحریریں
اس روز شام کے قریب جب وہ اڈے میں آیا تو اس کا چہرہ غیر معمولی طور پر تمتمایا ہوا تھا۔ حقے کا دور چلتے چلتے جب ہندو مسلم فساد کی بات چھڑی تو استاد منگو نےسر پر سے خاکی پگڑی اتاری اور بغل میں داب کر بڑے مفکرانہ لہجے...
تین کوس کا پیدل راستہ پھر سینکڑوں رشتے قرابت والوں سے ملنا ملانا۔ دوپہر سے پہلے لوٹنا غیر ممکن ہے۔ لڑکے سب سے زیادہ خوش ہیں۔ کسی نے ایک روزہ رکھا، وہ بھی دوپہر تک۔ کسی نے وہ بھی نہیں لیکن عید گاہ جانے کی خوشی ان کا حصہ ہے۔...
اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگایوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے
اس کا سینہ اندر سے تپ رہا تھا۔ یہ گرمی کچھ تو اس برانڈی کے باعث تھی جس کا ادّھا دروغہ اپنے ساتھ لایا تھا۔ اور کچھ اس ’بیوڑا‘ کا نتیجہ تھی جس کا سوڈا ختم ہونے پر دونوں نے پانی ملا کر پیا تھا۔ وہ ساگوان کے لمبے اور...
ایک دن کالج میں سلیم نے سیما سے پہلی بار مخاطب ہو کر کہا، ’’آپ کتابوں کا اتنا بوجھ اٹھائے ہوئی ہیں۔۔۔لائیے مجھے دے دیجیے۔۔۔ میرا تانگہ باہر موجود ہے آپ کو اور اس بوجھ کو آپ کے گھر تک پہنچا دوں گا۔‘‘ سیما نے اپنی بھاری بھرکم کتابیں بغل...
شکیلہ نے اسے جھڑک دیا،’’ذرا ٹھہر جاؤ۔‘‘ یہ کہتے ہوئے ،کپڑے کا گز، اس کے ننگے بازو سے لپٹ گیا۔ جب شکیلہ نے اسے اتارنے کی کوشش کی تو مومن کو سفید بغل میں کالے کالے بالوں کا ایک گچھا نظر آیا۔ مومن کی اپنی بغلوں میں بھی ایسے ہی...
لطف شب مہ اے دل اس دم مجھے حاصل ہواک چاند بغل میں ہو اک چاند مقابل ہو
آباد وہ بازار اب کہ نہیںتلواریں بغل میں دابے ہوئے
کئی دن سے طرفین اپنے اپنے مورچے بر جمے ہوئے تھے۔ دن میں ادھر اور ادھر سے دس بارہ فائر کیے جاتے جن کی آواز کے ساتھ کوئی انسانی چیخ بلند نہیں ہوتی تھی۔ موسم بہت خوشگوار تھا۔ہواخودروپھولوں کی مہک میں بسی ہوئی تھی۔ پہاڑیوں کی اونچائیوں اور ڈھلوانوں پر...
ہے شکم پیٹ اور بغل آغوش ہےکہنی آرنج اور کندھا دوش ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books